فیصل آباد: ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے صرف بجلی کی بچت کافی نہیں۔ اس مقصد کیلئے ہر شعبہ میں اسراف اور غیر ضروری مراعات کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں بجلی کی بچت کے سلسلہ میں بلائے گئے ملک بھر کے تاجروں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس میں حکومت کی نمائندگی وفاقی وزراء خواجہ آصف، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب ایاز صادق، مصدق ملک اور مولانا اسعد محمود نے کی جبکہ اس میں متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں اور اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت بجلی کی بچت کیلئے کاروباری اداروں کو رات آٹھ بجے بند کرنا چاہتی ہے تاہم اس فیصلہ سے قبل تاجر برادری سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو موجودہ مالی چیلنجز اور قومی تناظر میں دیکھیں تاکہ وطن عزیز کو بحرانی صورتحال سے نکالا جاسکے۔ حاجی اسلم بھلی نے کہا کہ حکومت ابھی تک سمگلنگ کے مسئلہ پر قابو نہیں پاسکی جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ریونیو ضائع ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس حکومت کا سارا نزلہ تاجر برادری پر گرتا ہے کیونکہ وہ آسان ہدف ہیں۔ انہوں نے موجودہ حالات کا ذکر کیا اور کہا کہ ان حالات میں جب کاروبار پہلے ہی مندے کا شکار ہیں ایسے سخت اقدامات قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے غیر ضروری اخراجات پر کنٹرول کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی کی بڑی بڑی رہائش گاہیں اور ان کی دیکھ بھال پر حکومتی وسائل خرچ ہورہے ہیں۔ اسی طرح تنخواہ لینے والے ملازمین کو مفت بجلی اور گیس دینے کا قطعاً کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے سابق دور میں تاجروں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی اور کہا کہ ایسے تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے پوائنٹ آف سیل کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ اس کو بھی امتیازی طور پر لگایا جاتا رہا ہے۔ یہ ایف بی آر کا ظالمانہ اقدام ہے جسے فی الفور ختم کیا جائے۔ انہوں نے ایف بی آر میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے تمام معاملات کو تاجروں سے مشاورت کے ذریعے حل کیا جائے۔ مزید برآں قانون سازی میں جہاں کہیں بھی ٹیکنیکل Lacunas ہیں ان کوبھی ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات سب کو معلوم ہیں لیکن تاجروں کو روزانہ کی بنیاد پر مختلف محکموں کی طرف سے نوٹس جاری کیے جارہے ہیں جن کو روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری مندے کی وجہ سے دکانیں رات 8 کی بجائے 9 بجے اور ریسٹورانٹ 10کی بجائے 11 بجے بند کئے جائیں۔ اس اجلاس میں آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ اور جنرل سیکرٹری نعیم منیر کے علاوہ بلوچستان، سندھ، سرحد، کے پی کے اور دیگر صوبوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
Post a comment Cancel reply
Related Posts
ENGLISH PRESS RELEASE 10.12.2022
FAISALABAD. Synergy between the private sector and bureaucracy is a prerequisite for comprehensive, organized and…
URDU PRESS RELEASE & PHOTO SET 22.12.2022
مؤرخہ22دسمبر2022ءفیصل آباد( ) صنعتی شعبہ میں جدت اور آٹو میشن کے حوالے سے…
URDU PRESS RELEASE & PHOTO SET 27.12.2022
مؤرخہ27دسمبر2022ءفیصل آباد( ) ٹیکس میں چھوٹ اور خام مال کی فراہمی کیلئے آسانیاں پیدا…
ENGLISH PRESS RELEASE 27.12.2022
FAISALABAD. Foundry is the mother of all industries and we must upgrade it in line…