مؤرخہ یکم جنوری2023ء
فیصل آباد( )     فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کراچی۔ اسلام آباد اور لاہور کے ائیر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نقصان میں چلنے والے تمام پبلک سیکٹر اداروں کی فوری نجکاری کے مطالبہ کو دوہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن، صلاحیتوں کے فقدان اور سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے حکومتی کنٹرول میں چلنے والے ادارے منافع نہیں کما رہے جبکہ انہی اداروں کے نجی کنٹرول میں جانے سے ان کی کارکردگی میں واضح بہتری آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پبلک سیکٹر میں چلنے والے تمام اداروں کا فوری فرانزک آڈٹ کرانا ہوگا تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ کون سے ادارے مطلوبہ کارکردگی کے معیارپر پورا اترتے ہیں اور کونسے نقصان میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مالی صحت کے بارے میں طے کرنے کے بعد ان کی فوری طور پر نجکاری کر دینی چاہیے تاکہ ان کی وجہ سے حکومتی خزانے کو پہنچنے والے نقصان سے بچایا جا سکے۔انہوں نے بجلی گھروں اور اس سے متعلقہ پورے ترسیلی اور تقسیمی نظام کی De-regularization  پر زور دیا اور کہا کہ ٹیلی کام کی طرح توانائی کے سیکٹر کو بھی نجی شعبہ کے سپرد کر دیا جائے تاکہ نہ صرف یہ ادارے منافع کما سکیں بلکہ اِس سے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچایاجا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان سٹیل اور پی آئی اے سمیت کئی ادارے ہر سال اربوں روپے کا نقصان کر رہے ہیں جن کی مجموعی مالیت 1800ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اِن کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے کیونکہ جتنی جلدی اُن کی نجکاری ہو گی اتنا ہی جلد حکومت مزید نقصان سے بچ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ صرف نجکاری کے طے شدہ شیڈول پر عمل کر کے حکومت 1800ارب روپے سالانہ بچا سکتی ہے۔ جسے بنیادی ڈھانچے کی از سر نو تعمیر و مرمت اور عوامی بہبود کے منصوبوں پر خرچ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے کردار کو کاروباری معاملات میں الجھانے کی بجائے صرف ریگولیٹری معاملات تک محدود کرنا ہو گا تاکہ نجی شعبہ قومی معیشت کو پائیدار اور مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے اپنا متحرک کردار ادا کر سکے۔

Post a comment

Your email address will not be published.

Related Posts